Subscribe:

Wednesday 21 November 2012

پھر کوئی آیا دل - اے - ذار (Phir Koi Aaya Dil-e-Zar) - فیض احمد فیض (Faiz Ahmed Faiz)

پھر کوئی آیا دل - اے - ذار (Phir Koi Aaya Dil-e-Zar) - فیض احمد فیض (Faiz Ahmed Faiz)

پھر کوئی آیا دل - اے - ذار، نہیں کوئی نہیں
راهرو ہوگا، کہیں اور چلا جائے گا

ڈھل چکی رات، بکھرنے لگا تاروں کا غبار
لڑكھڑانے لگے ایوانوں میں خوابيدا چراغ
سو گئے راستہ تک تک کے ہر ایک رہگزر
اجنبی خاک نے دھندلا دیئے قدموں کے سراغ
گل کرو شمعیں 'ایں، بڑھاو مے - و - مینا - او - اياغ

اپنے بےخواب دروازوں کو مكفل کر لو
اب یہاں کوئی نہیں، کوئی نہیں آئے گا ...
 
Poet By: فیض احمد فیض (Faiz Ahmed Faiz)

0 comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...